ANTI-ADBLOCK JS SYNC حضرت امیر محمد اکرم اعوان مدظلہ العالی : تعارف و خدمات ~ کنوز دل

قارہین! تصوف کے موضوع پر آپ کتابوں کی فرمائش کر سکتے ہیں

حضرت امیر محمد اکرم اعوان مدظلہ العالی : تعارف و خدمات

تعارف
حضرت امیر محمد اکرم اعوان رحمہ اللہ کا یہ تعارف الحمرا ہال‘ لاہور میں 16جولائی‘ 2011ء کو بولان اکسیلنس پرفارمنس ایوارڈز کی تقسیم کے موقع پر پیش کیا گیا۔ بطور عالم دین آپ کے لئے یہ ایوارڈ تجویز ہوا جو آپ کی طرف سے بھائی عبدالقدیر اعوان نے وصول کیا۔ 
حضرت امیر محمد اکرم اعوان اس قدر ہمہ جہت شخصیت کے حامل ہیں کہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد آپ سے اپنائیت محسوس کرتے ہیں اور اپنے اپنے شعبہ میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ شعراء کے ہاں آپ بحیثیت شاعر محترم ہیں۔ سات شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں جن میں اردو اور پنجابی صوفیانہ کلام کے علاوہ بھرپور رنگ تغزل بھی ہے۔ صنف نعت گوئی میں حضرت مدظلہ العالی کی یہ خصوصیت ہے کہ تخیلاتی زبان کی بجائے وارداتِ قلبی کا اظہار کیا ہے جو آقائے نامدارﷺ کی بارگاہ میں حضوری حاصل ہونے کی بنا پر آپ ہی کا حصہ ہے۔ 

اہل قلم آپ کی قلبی نگارشات کے معترف ہیں۔ حضرت قریباً دو درجن کتابوں کے مصنف ہیں جن میں اسرار و معارفِ سلوک پر متعدد کتب ہیں جو صوفی ازم پر سند کا درجہ رکھتی ہیں۔ شگفتہ انداز گفتگو میں آپ نے سفرنامے اور شکاریات جیسے ہلکے پھلکے موضوعات پر بھی قلم اٹھایا ہے۔ 

دورِ حاضر کے علماء میں حضرت مدظلہ العالی کو بطور مفسر قرآن امتیازی حیثیت حاصل ہے اور یہی وہ شعبہ ہے جس میں بولان کلچرل سوسائٹی‘ پاکستان نے آپ کے لئے اکسیلنس پرفارمنس ایوارڈ تجویز کیا ہے۔ جیسا کہ آقائے نامدارﷺ نے علمائے امت کو مثل انبیائے بنی اسرائل علیہ السلام قرار دیا ہے‘ علمائے حق ترویج اور اشاعت دین کے ساتھ ساتھ تزکیہ قلوب کا فریضہ بھی سرانجام دے رہے ہیں۔ حضرت مدظلہ العالی کے ہاں دین کے یہ تینوں شعبے یعنی تبلیغ‘ تعلیم اور تزکیہ قلوب بھرپور انداز میں نظر آتے ہیں۔ آپ نے چھ جلدوں میں قرآن حکیم کی تفسیر اسرار التنزیل تحریر کی ہے جو قرآنی اسرار و معارف کا خزانہ ہے اور صاحب علم حضرات کے لئے دعوتِ فکر ہے۔ عوام الناس تک قرآن کا پیغام پہنچانے کے لئے حضرت امیرمحمد اکرم اعوانؒ کی تفسیر اکرم التفاسیر کا انداز بیانیہ ہے جو قاری کے دل میں اتر جاتا ہے۔ اس کے علاوہ سی ڈی کی صورت حضرت کی بیانیہ پنجابی تفسیر ’’قرآن دی گل‘‘ اور اردو تفسیر کیبلز اور سی ڈیز کے ذریعہ قرآنِ حکیم کا پیغام گھر گھر تک پہنچا رہی ہیں۔ حضرت مدظلہ العالی کو اللہ تعالیٰ نے یہ خصوصی سعادت عطا فرمائی کہ مختلف ذہنی سطح کے مخاطبین کے لئے آپ کی تین مختلف تفاسیر ہیں جن میں اندازِ بیان اور تفاصیل الگ الگ ہیں لیکن قرآن کے مفاہیم یکساں طور پر قارئین اور مخاطبین تک پہنچائے گئے ہیں۔ 

حضرت امیرمحمد اکرم اعوانؒ بطور شیخ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ اویسیہ برکاتِ نبویﷺ کے ذریعہ قلوب کا تزکیہ فرماتے ہیں۔ فکر قرآنی جب ایک مزکی قلوب میں اترتی ہے تو زندگی میں انقلاب برپا کر دیتی ہے جس کا مظہر حضرت کے ہزاروں متوسلین کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی ہے۔ شراب خانوں اور کلبوں کو خیرآباد کہتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے گھر کی حاضری اور توفیق سحرگاہی عطا فرمائی۔ 
حضرت امیرمحمد اکرم اعوانؒ تصوف کا وہ نقشہ پیش کرتے ہیں جو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کی عملی زندگیوں کے مطابق ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ سے تعلق انتہا درجہ کا ہو اور امورِ دنیا کو بجا لانے میں بھی کسی سے کم نہ ہوں۔ آپ نے شعبہ تعلیم میں صقارہ نظام تعلیم قائم کیا جو دینی اور دنیوی علوم کا حسین امتزاج ہے۔ رفاہِ عامہ کے لئے حضرت امیرمحمد اکرم اعوانؒ الفلاح فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم پر گذشتہ ربع صدی سے کام کر رہے ہیں جس میں گلگت‘ چترال اور کافرستان جیسے دور دراز علاقے خصوصی توجہ کا مرکز رہے ہیں۔ گذشتہ سیلاب میں حضرت امیرمحمد اکرم اعوانؒ کی زیرسرپرستی الفلاح فاؤنڈیشن کی کارکردگی کے طائرانہ جائزہ کے لئے یہ اعداد و شمار کافی ہوں گے:
نوشہرہ: 60 خاندانوں کی 2 ماہ کے لئے کفالت کی۔
30 خاندانوں کو روزی کے اسباب کے لئے مالی امداد دی۔

چارسدہ: 53 گھر تعمیر کئے۔
100خاندانوں کو سامان خوردونوشت پہنچایا۔
ڈی جی خان: 35 گھر تعمیر کئے۔
جھنگ: 100خاندانوں کو سامان خوردونوشت پہنچایا۔
15 خاندانوں کو رہائشی سامان دیا گیا۔
حضرت امیرمحمد اکرم اعوانؒ نے ان رفاہی کاموں کی تشہیر کی ہے نہ کسی سے چندہ مانگا ہے۔ آپ خود صاحب ثروت زمیندار ہیں‘ شعبہ کان کنی سے تعلق ہے اور یہ سارا کام اپنے وسائل اور متعلقین کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔ 
حضرت امیرمحمد اکرم اعوانؒ کسی تعریف و ستائش سے بے نیاز اپنے فرائض منصبی سرانجام دے رہے ہیں۔ بولان کلچرل سوسائٹی پاکستان کی اکسیلنس پرفارمنس ایوارڈ کمیٹی نے بطور عالم دین حضرت امیرمحمد اکرم اعوانؒ کی خدمات کو سراہا‘ ان کی نگاہِ انتخاب قابل تحسین ہے۔ 
اللہ تعالیٰ حضرت امیرمحمد اکرم اعوانؒکی مساعی جمیلہ کو قبول فرماتے ہوئے عطائے مزید سے نوازے۔ آمین۔
Share:

3 تبصرے:

  1. Assalam o Alaikum wa Rahmatullah wa barakatoho,
    Muhtram Shaikh sahib ! I am student of Islamic studies in Sargodha University.My topic for PhD is " Punjab maen Uloom ul Quran wa Tafseer ul Quran per Ghair Matbooa Urdu Mwad".Please guide me and send me the relavent material. I will be thankful to you for this kind of act and I will pray for your forgiveness and succeed in this world and world hereafter.
    Jzakallah o khaira
    yours sincerely
    Rafi ud Din email address drfi@ymail.com o3336750546 , 03016998303
    Basti Dewan wali St. Zafar Bloch Old Chiniot road Jhang saddar

    جواب دیںحذف کریں
  2. محترم رفیع الدین صاحب شیخ المکرم مد ظلہ العالی کی دنوں تفاسیر طبع ہیں ۔اسرار التنزیل تو مکمل ہے اور اکرام التفا سیر زیر طبع ہے ،اسکے علاوہ پنجابی تفاسیر رب دیاں گلاں طباعت کے مراحل میں ہے

    جواب دیںحذف کریں
  3. اسلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
    شکریہ جناب محترم قریشی صاحب!میں آپ کا بہت شکرگذار ہوں کہ آپ نے میری گزارشات کے لیے تعاون فرمایا میں آپ سے مزید بھی ایسی تعاون کا خواستگار ہوں
    قرآنی علوم کا طالب علم رفیع الدین سرگودھا یونیورسٹی پاکستان

    جواب دیںحذف کریں

علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا۔

آپکا شکریا

مشہور اشاعتیں

لائیک کے بٹن پر کلک کریں

تازہ ترین اشاعتیں

بلاگ آرکائیو

بلاگ آرکائیو