ANTI-ADBLOCK JS SYNC ’’بلاگ‘‘ کیا ہے اور کیسے بنایا جاتا ہے؟ ~ کنوز دل

قارہین! تصوف کے موضوع پر آپ کتابوں کی فرمائش کر سکتے ہیں

’’بلاگ‘‘ کیا ہے اور کیسے بنایا جاتا ہے؟

 فانیلہ دل افروز کا ہمیشہ سے شوق تھا کہ وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے ملک سے باہر جائے اور اس کی یہ خواہش کچھ اتنی بے جا بھی نہیں تھی۔ آخر وہ تھی ہی اتنی ذہین کہ دنیا کی اچھی سے اچھی یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا اس کا حق بنتا تھا۔ گذشتہ سال فانیلہ دل افروز نے بارہویں جماعت کے امتحانات میں اول پوزیشن حاصل کی تھی، جس کے بعد اس نے دنیا کی ایک بہترین یونیورسٹی میں داخلہ کے لیے اپلائی کردیا۔

فانیلہ دل افروز کی خوشی کی کوئی انتہا ہی نہ رہی کہ چند روز بعد ہی اسے داخلہ کا پروانہ میسر آگیا، جب اُس نے یہ خبر اپنے گھر والوں کو سنائی تو وہ اس خبر پر خوش ہونے کے بجائے، گہری فکر میں چلے گئے اور فانیلہ دل افروز سے کہنے لگے کہ ’’بیٹا! ہمیں تمہارے ملک سے باہر تعلیم حاصل کرنے پر کسی بھی قسم کا کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن یہ تو بتاؤ ملک سے باہر جانے اور تعلیمی اخراجات کے لیے اتنی خطیر رقم آئے گی کہاں سے۔‘‘

’’آپ اس کی فکر بالکل نہ کریں رقم کا بندوبست ہے میرے پاس،آج سے ٹھیک دو سال پہلے میں نے تعلیم کے موضوع پر ایک بلاگ بنایا تھا، جو اب اتنا مشہور ہو چکا ہے کہ اشتہارات کی مد میں مجھے ٹھیک ٹھاک آن لائن رقم کما کر دے دیتا ہے، جب کہ مجھے اُمید ہے کہ میرا یہ بلاگ دورانِ تعلیم بھی میری خوب مالی مدد کرنے کے قابل ہے۔‘‘

فانیلہ دل افروز کے اس جواب نے اُس کے گھر والوں کی تمام فکر اور تردد کو رفو چکر کردیا اور یوں فانیلہ دل افروز اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے ملک سے باہر روانہ ہوگئی۔ آج فانیلہ دل افروز بیرونِ ملک اعلٰی تعلیم بھی حاصل کر رہی ہے اور اپنی بہترین بلاگ نویسی کی بدولت اپنے تمام تعلیمی و رہائشی اخراجات بھی بغیر کسی کی مدد کے بحسن و خوبی پورے کر رہی ہے۔ یہ سب کچھ صرف بلاگ کی ہی وجہ سے ممکن ہوا۔ اس وقت بلاگ کی مدد سے عزت، شہرت اور دولت حاصل کرنے والوں کی ایک کثیر تعداد دنیا بھر میں موجود ہے۔

بلاگ کیا ہے؟

لفظ بلاگ در اصل ویب لاگ کا مخفّف ہے، جو انگریزی کے دو لفظوں web and log سے مل کر بنا ہے جو ایسی ویب سائٹس کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس میں معلومات کو تاریخ وار ترتیب سے رکھا جاتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ آن لائن کوئی لاگ بُک یا ڈائری مرتّب کر تے ہیں یا انٹرنیٹ کے ذریعے کسی ویب سائٹ پر لاگ اِن ہو کر کچھ لکھتے ہیں تو اس سارے عمل کو انٹرنیٹ کی جدید رائج اصطلاح میں ’’بلاگ‘‘ بنانا یا بلاگ نویسی قرار دے دیا جاتاہے۔

ویب لاگ (weblog) کا لفظ جان بارگر (Jorn Barger) نے پہلی دفعہ1997میں استعمال کیا تھا، اس کے بعد لفظ بلاگ کو پیٹر مرہولز (Peter Merholz) نے مزاحیہ انداز میں لفظ ’’ویب لاگ‘‘ کو توڑ کر we blog کے طور پر استعمال کیا اور یہیں سے پھر لفظ ’’بلاگ‘‘ مشہور ہوگیا۔ اب آپ کسی ویب سائٹ یا سوشل میڈیا پر بلاگ لکھتے ہیں؟ کِن موضوعات پر لکھتے ہیں؟ یہ آپ کی مرضی پر ہی منحصر ہے کیوںکہ عام خیال یہ ہی ہے کہ بلاگ کسی بھی موضوع پر تحریر کیا جاسکتا ہے۔ مگر زیادہ تر بلاگ نویس، اپنے بلاگ عموماً سماجی اور سیاسی موضوعات پر تحریر کرتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ بلاگ کو جدیدطرز کی آن لائن ڈائری بھی کہا جاتا ہے، جس کو بلاگ نویس باقاعدگی سے پبلک میں شیئر کرتے رہتے ہیں، تاکہ ان کے جذبات، احساسات اور ردّعمل ان کے منتخب کردہ قارئین تک پہنچیں۔ پرانے زمانے میں جب انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا کوئی وجود نہیں تھا، اکثر لوگ اپنی ڈائری لکھا کرتے تھے۔ مگر ڈائری اکثر دن بھر کی نجی مصروفیات کا احاطہ کرتی تھی۔ اس میں سماجی یا سیاسی موضوعات پر اپنے جذبات کی ترجمانی اکثر ناپید ہوتی تھی اور اِس قسم کی ڈائریاں عموماً مرنے کے بعد کبھی کبھار کتابی شکل میں بھی سامنے آجایا کرتی تھیں۔ ذاتی ڈائری اور بلاگ میں ایک فرق یہ بھی ہے کہ ذاتی ڈائری آپ تک یا چند ایک قریبی دوستوں تک محدود ہوتی ہے، جب کہ بلاگ پوری دنیا کے سامنے کھلی کتاب کی مانند ہوتا ہے۔

جہاں آپ اپنی سوچ اور جذبات کے مطابق اپنے خیالات، احساسات، تجربات اور معلومات شیئر کرتے ہیں اور بذریعہ انٹرنیٹ سوشل میڈیا کے توسّط سے اپنے قارئین سے تبادلہ خیال کرتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ بے حِس نہیں ہیں، اپنی بات کہنے کا حوصلہ رکھتے ہیں، اور تنقید اور دباؤ برداشت کرسکتے ہیں۔ تو آپ کو اپنی سوچ، اپنے جذبات اپنے محسوسات اور معلومات دوسروں تک ضرور پہنچانی چاہیے۔ اور اِس کام کے لیے سب سے بہترین چیز بلاگ ہی ہے۔

لہٰذا جرأت کیجیے، میدانِ عمل میں آئیے، سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی بات کیجیے، کیوںکہ قوتِ اظہار کو بہتر انداز میں استعمال میں لانا ہر انسان کی فطری خواہش ہوتی ہے۔ اگر آپ بھی بلاگ کی مدد سے اپنے پڑھنے والے کے ساتھ ایک بندھن بناسکتے ہیں، تو بلاشبہ آپ میں ایک اچھا بلاگ نویس بننے کی پوری صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہے، بس اسے صحیح سمت میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا پر فیس بُک اور دوسرے سوشل میڈیا فورم وجود میں آجانے کے بعد بلاگ تحریر کرنا، اُن کی اشاعت کرنا، پھر لوگوں کا ردِّعمل جانچنا بہت آسان ہوگیا ہے۔

ایک دو سال پہلے تک بلاگز صرف تحاریر پر مشتمل ہوتے تھے، مگر اب بلاگ نویسی صرف تحریروں تک محدود نہیں رہی بلکہ فوٹو بلا گ، اسکیچ بلاگ، ویڈیو بلاگ، میوزک بلاگ، آڈیو بلاگ کے منظرعام پر آنے کے بعد اس کا دائرہ کار بہت زیادہ وسیع ہوچکا ہے۔ آپ یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ ایک اچھا بلاگ نویس اگر چاہے تو بلاگ کی منفرد طاقت سے اپنی پوری شخصیت کی عکاسی کرسکتا ہے۔ اپنے جذبات کی صحیح ترجمانی کرسکتا ہے کیوںکہ قارئین کے اور بلاگ نویس کے درمیان کوئی دوسرا نہیں ہوتا۔ کسی ایڈیٹر کی قینچی سے بلاگ نویس کے خیالات اور جذبات کی قطع و برید نہیں ہوتی۔

جیسی بلاگ نویس کی سوچ ہو گی ویسا ہی اُس کا بلاگ ہو گا۔ بلاگ نویسی بلاشبہہ اس وقت انٹرنیٹ کی اہم ترین سرگرمی شمار کی جاتی ہے۔ لاکھوں لوگ اپنے بلاگز لکھتے یا دوسروں کے بلاگ پڑھتے ہیں اور یہ سلسلہ ایک جنون کی طرح انٹرنیٹ پر پھیلتا ہی چلا جارہا ہے۔ سیکڑوں بلاگنگ ٹولز کی بدولت یہ کام ازحد آسان ہوچکا ہے۔

مزید براں، مختلف ڈیوائسز کے استعمال سے بھی بلاگ نویسی کو بڑے پیمانے پر فروغ حاصل ہورہا ہے۔ اس وقت بلاگ اور بلاگ نویس اتنے مشہور ہوچکے ہیں کہ اب یہ ٹھیک ٹھاک پیسہ کمانے کا ایک ذریعہ بھی بنتے جارہے ہیں۔ شاید ہی کوئی ایسا مشہور بلاگ ہو جسے آپ اشتہارات سے پاک دیکھیں۔ لوگوں میں دوسروں کے بلاگ پڑھنے کا رجحان، اپنے خود کے بلاگ لکھنے سے بھی زیادہ ہے۔ اس لیے بعض اوقات ایسا بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ پوری ویب سائٹ کے مقابلے میں اسی سائٹ پر موجود کسی مخصوص بلاگ کے ملاحظہ کرنے والے زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لیے ایسے بلاگز پر اشتہارات لگا کر ان کی شہرت سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔

اُردو زبان کے حوالے سے اگر بلاگ نویسی کا جائزہ لیا جائے تو اردو زبان میں اور اُردو زبان کے تعلق سے بھی دنیائے انٹرنیٹ پر سیکڑوں بلاگ لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرتے نظر آئیں گے لیکن اُردو زبان میں لفظ بلاگ کی ابھی تک کوئی جامع اور معین تعریف وضع نہیں کی جاسکی ہے۔

تاہم عرفِ عام میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ بلاگ انٹرنیٹ پر کسی ویب سائٹ کے ذریعے ایک قسم کا ذاتی، جذباتی، محسوساتی اور مشاہدات کا تحریری اظہار ہوتا ہے، یہ بالکل اس ہی طرح ہے جیسے کوئی شاعر اپنے اشعار کے ذریعے اپنے محسوسات اور جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔ بلاگنگ کی اس تیز رفتار ترقی نے اُردو کو بھی زبردست انداز میں متاثر کیا ہے ۔

سال2005 میں کثرت سے اُردو بلاگ نویس سامنے آنا شروع ہوئے اور پھر انہی اُردو بلاگ نویسوں کی بدولت انٹرنیٹ پر تحریری اُردو کی مکمل ویب سائٹس منظرِعام پر آئیں۔ آج انٹرنیٹ پر اُردو بلاگ نویسوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ بعض بلاگ تو ایسے ہیں جو اُردو زبان و ادب سے متعلق ہیں مگر وہ انگریزی زبان میں ہیں یا اُردو زبان میں انگریزی حروف اور انگریزی رسم الخط میں ہیں۔

دیگر زبانوں کی طرح اُردو زبان نے بھی انٹرنیٹ کی دنیا میں اپنی جگہ اور شناخت قائم کرلی ہے اور بتدریج اس کا دائرہ مزید بڑھتا جا رہا ہے۔ اُردو زبان میں بلاگ لکھنے کے لیے یونی کوڈ فونٹ کی مدد لی جاتی ہے جو ہر کمپیوٹر پر آسانی سے دست یاب ہوسکتا ہے۔ اردو زبان میں ایسے بہت سارے برقی اخبار اور سائل و جرائد ہیں جن کی ویب سائٹس پر اردو زبان میں بلاگ پڑھے اور لکھے جا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اردو زبان میں بلاگ لکھنے کے لیے ویب سائٹ کا اردو زبان میں ہونا ضروری نہیں ہے۔ کسی بھی زبان میں موجود ویب سائٹ پر اگر بلاگ لکھنے کی سہولت مہیا ہے تو اس ویب سائٹ پر اردو زبان میں یونیکوڈ فونٹ کا استعمال کرکے بلاگ لکھے جاسکتے ہیں۔

بلاگ اور ویب سائیٹ کا فرق

اکثر لوگ بلاگ اور ویب سائیٹ کو ایک ہی شئے کے دو نام سمجھتے ہیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ دونوں تیکنیکی اعتبار سے ایک دوسرے سے کافی مختلف ہوتے ہیں، ایک ویب سائٹ در اصل آن لائن موجود مختلف ویب پیجز کا ایک مجموعہ ہوتا ہے یعنی ویب سائٹ ایک عمومی اصطلاح ہے جس سے مراد انٹرنیٹ پر موجود کسی بھی ڈومین پر ویب پیجز کا کوئی بھی مجموعہ ہوسکتا ہے۔ بظاہر بلاگ بھی ایک طرح سے ویب سائٹ کا ہی ایک حصہ ہوتا ہے جس پر کسی فرد کی جانب سے پابندی کے ساتھ خیالات، احساسات، واقعات وغیرہ کو متن یا متن کے ساتھ ساتھ سمعی و بصری صورتوں میں پیش کیا جاتا ہے۔

بلاگ نویس اپنے خیالات کو بلاگ کے ذریعے انٹرنیٹ پر اپنے قارئین کے سامنے پیش کرتا ہے اور پھر اس بلاگ کو پڑھنے والے اس پر رائے زنی کرتے ہیں اور مشوروں سے بھی نوازتے ہیں، جس طرح ایک بلاگ نویس اپنے افکار کو متن کے ذریعے پیش کرسکتا ہے۔ اسی طرح کسی واقعے کو ویڈیو اور تصاویر کے ذریعے بھی دکھا سکتا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ اپنی ریکارڈیڈ آوا ز میں اس پر اپنا تبصرہ بھی نیٹ صارفین کے گوش گزار کرسکتا ہے۔ لیکن ویب سائیٹ اور بلاگ کی روایتی ساخت الگ الگ ہوتی ہے جس کی بنیاد پر ہم بلاگ کو ویب سائٹ سے الگ تصور کرتے ہیں۔ مجموعی طور پر ویب سائٹ کی کچھ نشانیاں درجِ ذیل ہیں:

٭ ویب سائٹ میں ایک عدد سرورق یا ہوم پیج ہوتا ہے جو ویب سائٹ کے مختلف سیکشنز یا شعبوں میں کھلتا ہے۔

٭ ویب سائٹ کے پیجز میں تبصرہ خانہ یعنی کمنٹس باکس نہیں ہوتا۔

٭ ویب سائٹ کے پیجز پر تاریخ یا مصنف کا نام نہیں نظر آتا۔

٭ ویب سائٹ عموماً کسی کاروبار یا کمپنی کی بنیادی معلومات فراہم کرتی ہے۔

٭ ویب سائٹ پر سروسز، عام پوچھے جانے والے سوالات، پرائسنگ اور بلاگ وغیرہ کے سیکشنز موجود ہوتے ہیں۔

بلاگ کی یہ نشانیاں ہمیشہ یاد رکھیں:

٭ بلاگ کی تحریریں تاریخ اور مصنف کے نام کے ساتھ دکھائی دیتی ہیں۔

٭ بلاگ بار بار اپڈیٹ ہوتا ہے، جب کہ ویب سائٹ کو ایسے اپڈیٹ نہیں کیا جاتا۔

٭بلاگ میں تبصرہ خانہ یعنی کمنٹس باکس ہوتا ہے جس کے مدد سے قاری اپنی رائے کا اظہار تبصرہ خانے میں کر سکتا ہے۔

٭ بلاگ پر عموماً سروسز یا کاروباری معلومات موجود نہیں ہوتیں۔

٭ بلاگ پر معلومات اس طرح شائع ہوتی ہیں کہ نئی پوسٹ (تحریر) سب سے پہلے نظر آتی ہے۔

٭اگر آپ کو پروگرامنگ، لینگویج، کوڈنگ نہیں آتی تو بھی آپ بلاگ بنا سکتے ہیں۔

٭ بلاگ کی تحریروں کو آپ اپنی مرضی سے کسی بھی کیٹیگری میں رکھ سکتے ہیں۔ اور ٹیگ کے ذریعے منظم کر سکتے ہیں۔

٭ بلاگ پر معلومات تاریخ وار ہوتی ہے۔ آپ کوئی بھی مہینہ یا دن سلیکٹ کر کے اس دن شائع ہونے والی تحریر پڑھ سکتے ہیں۔

٭زیادہ تر بلاگ کے دائیں یا بائیں سائیڈ پر ایک سائیڈ بار ہوتی ہے جس میں مختلف ویجٹس کی مدد سے تازہ ترین معلومات، زیادہ پڑھے جانے والے آرٹیکلز وغیرہ کی نمائش کی جا سکتی ہے۔

٭ بلاگ میں سبسکرائب کرنے کی سہولت ہوتی ہے، سبسکرائب کے ذریعے آپ کے چاہنے والوں کو آپ کی ہر تحریر بذریعہ ای میل یا فیڈ فوراً مل جاتی ہے۔

اس کے علاوہ یہ بھی یاد رکھیں کہ آج کی نیوز سائٹس در اصل بلاگ ہی کہ ایک مسخ شدہ شکل ہیں۔ یہ عام بلاگ سے ہزاروں گنا زیادہ تیزی سے اپڈیٹ ہوتی ہیں۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں ہر دس منٹ بعد کوئی نئی خبر آرہی ہوتی ہے۔ اس لیے نیوز سائیٹس کو ویب سائٹ اور بلاگ کا مجموعہ کہا جاسکتا ہے، ہر نیوز سائٹ میں بھی بلاگ کا الگ خانہ ہوتا ہے۔

بلاگ لکھنے سے متعلق کن چیزوںکا جاننا ضروری ہے

٭بلاگنگ شروع کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ جو دیکھتے ہیں، جو محسوس کرتے ہیں اسے سادہ الفاظ کی شکل دیں اور بلاگ لکھ دیں۔ فرض کریں آپ نے کہیں کو حادثہ دیکھا یا کوئی منفرد چیز دیکھی اب آپ اس حادثہ یا منفرد چیز سے کیا نتیجہ نکالتے ہیں؟ ایسا کیوں ہوا؟ اس کے پیچھے کیا محرکات تھے؟ اس سے آپ نے اور دوسروں نے کیا اثر لیا وغیرہ وغیرہ سوچیں۔

٭عام طور پر بلاگ 800 سے 1000 الفاظ کے درمیان ہونا چاہیے۔ اگر بلاگ نویس لکھے گئے مواد سے متعلق کسی چیز کا حوالہ دینا چاہے، تو وہ حوالہ ٹیکسٹ کے اندر ہائپر لنک کی مدد سے دینا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

٭بلاگ کے عنوان کی بڑی اہمیت ہے کیوںکہ کسی بھی تحریر کے سب سے پہلے جس حصے پر نظر پڑتی ہے وہ عنوان ہے پھر آغاز کے تین چار جملے ہیں۔ یہ اگر دل چسپ ہوں تو قاری کی دل چسپی بڑھتی ہے اور نظر خودبخود تحریر پر پھسلتی جاتی ہے۔ عنوان حتیٰ المکان مختصر اور معنی خیز ہونا چاہیے۔

٭جو لوگ کسی مخصوص شعبے سے وابستہ ہیں وہ کوشش کریں کہ زیادہ تر اپنے شعبے سے متعلق لکھیں کیوںکہ اس سے آپ کی تحریر جاندار بھی ہوجائے گی اور آپ اپنا مافی الضمیر بھی خوب اچھی طرح بیان کر سکیں گے۔

٭آغاز کے کچھ جملے بہت اہم ہیں۔ بلاگنگ کی دنیا میں یہ تحریر کا حساس ترین حصہ ہے۔ یہی چند جملے ہیڈ لائن اور ایگریگیٹر پر بھی ابھرتے ہیں۔ یہاں اگر آپ نے قاری کو پکڑ لیا تو پکڑ لیا۔

٭بلاگ کے لیے جس قدر ممکن ہو ایسے موضوع کا انتخاب کرنا چاہیے جو حقیقت سے قریب تر ہو۔

٭من گھڑت کہانیوں کی بجائے عام زندگی میں ہونے والے تجربات پر لکھیں۔ اس سے ایک تو آپ کے تجربات اور تجزیے دوسرے لوگوں تک پہنچیں گے اور جب قارئین تبصرے یا رائے دیں گے تو آپ کو تصویر کے کئی دوسرے رخ نظر آئیں گے، جس سے آپ کی سوچ مزید پختہ ہو گی۔

٭ بلاگ حالاتِ حاضرہ، سماجی مسائل، سیاسی واقعے و پیش رفت، اور ملکی و غیر ملکی حالات پر لکھے جائیں۔ اس کے علاوہ بلاگ کسی تاریخی واقعے پر بھی لکھے جا سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے مضبوط حوالے دینا ہر گز نہ بھولیں۔

٭جو بھی لکھیں مکمل حوالے اور ٹھوس ثبوت کی بنا پر لکھیں تاکہ اگر کوئی کسی بات پر آپ سے بحث کرے تو آپ تسلی بخش جواب دیں سکیں۔

٭ کبھی یہ نہ سوچیں کہ آپ بڑے تیس مار خاں ہیں کیوںکہ آپ سیکھنے، سکھانے اور مشورے کے انداز میں بلاگنگ کریں گے تو آپ کو بے شمار فوائد حاصل ہوں گے ۔

٭تحریر کے لیے کچھ نکات بنا کر رکھیں۔ حساس موضوع کے لیے ان نکات کو دوران تحریر زیربحث لائیں۔

٭بلاگ فیچر اسٹوریز سے مختلف ہوتے ہیں۔ لوگوں سے زیادہ انٹرویوز کرنا اور ان کی باتوں کے حوالے دینا بلاگ نہیں، بلکہ فیچر کہلاتا ہے۔ بلاگز خبر سے بھی مختلف ہوتے ہیں، اس لیے کسی بھی شہ سرخی والی خبر کو مختلف الفاظ میں پیش کر دینا بھی بلاگ نہیں کہلاتا۔

٭بلاگ پر کبھی بھی کوئی ایسی ذاتی معلومات شیئر نہ کریں جس سے آپ کو اسی وقت یا آنے والے وقت میں نقصان ہونے کا خدشہ ہو۔ اس لیے جب بھی اور جو بھی لکھیں ہمیشہ سوچ سمجھ کر لکھیں۔

٭ مذہبی بحث کو جنم دینے والے اشتعال انگیز بلاگز لکھنے سے گریز کرنا چاہیے جب کہ لکھتے وقت الفاظ کے انتخاب کا خاص خیال رکھا جانا چاہیے۔ گالیوں یا کسی کی ذات پر حملے کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

٭تحریر کی ادارت بہت ضروری ہے۔ بلاگ کی تحریر کو کبھی بھی خام حالت میں یونہی نہیں شائع کردینا چاہیے۔ اپنے ڈرافٹ پر نظر ثانی کریں۔ ہجے اور لغوی اغلاط کے علاوہ جملوں کی ترتیب پر بھی ایک سے زیادہ بار نظرثانی کریں۔

بلاگ کیسے بنائیں؟

انٹرنیٹ کی دنیا بہت وسیع ہے۔ ایسی سیکڑوں ویب سائٹیں مل جائیں گی جو نیٹ صارفین کو بالکل مفت میں بلاگ نویسی کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔ بلاگ کی مقبولیت کا ایک راز یہ بھی ہے کہ آج کل تقریباً ہر نیوز چینل اور اخبارات و رسائل کی ویب سائٹوں پر، حتی کہ تفریحی، تجارتی، تنظیمی و تعلیمی ویب سائٹوں پر بھی بلاگ مل جائیں گے۔ عموماً بلاگ دو طرح سے بنائے جاسکتے ہیں۔ اول یا تو آپ کسی بلاگ ہوسٹنگ فراہم کرنے والی ویب سائٹ پر رجسٹریشن کروا کر اپنا بلاگ لکھیں جب کہ دوسرا راستہ یہ ہے کہ آپ اپنا ڈومین نیم اور ویب ہوسٹنگ خریدیں اور پھر کسی بلاگنگ ٹول کو ویب سائٹ پر انسٹال کرکے اپنا بلاگ بنا لیں۔ مشہور بلاگ ہوسٹنگ پرووائیڈرز میں سب سے آگے گوگل کا بلاگر (Blogger) یا بلاگ سپاٹ (Blogspot) نظر آتا ہے۔ گوگل نے بلاگ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر بلاگر کو خرید لیا تھا۔ بلاگر بہت مقبول سروس ہے۔ یہ بلاگز کے لیے بہت سے مفت ٹیمپلیٹس فراہم کرتی ہے جنھیں اپنی ضرورت کے حساب سے تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے۔ اگر آپ بھی بلاگر پر اپنا مفت بلاگ بنانا چاہتے ہیں تو بلاگر کی ویب سائٹ وزٹ کریں، لنک درج ذیل ہے:

https://www.blogger.com/about/?hl=ur

اس کے علاوہ ورڈپریس(Word Press)  ایک اور بہت مشہور سروس ہے اور بلاشبہہ اس وقت یہ بھی بلاگنگ کی دنیا میں مقبول ترین بلاگنگ سروسز میں شمار کی جاتی ہے۔ ورڈ پریس پر پائے جانے والے بے شمار دل کش تھیمز اور پلگ اِنز کی مدد سے آپ اپنی سائٹ کو بلاگ سے لے کر کسی خبروں کی ویب سائٹ یا پھر کوئی اور شکل دے سکتے ہیں۔ مووایبل ٹائپ کی طرح ورڈپریس بھی دو طرح کی بلاگنگ کا انتخاب دیتی ہے۔ ورڈپریس کی سب سے بڑی خوبی اس کی لچک دار ساخت ہے۔ ورڈپریس کو دنیا کی ہر تحریری زبان میں بہ آسانی ڈھالا جا سکتا ہے۔ آزاد مصدر ہونے کے سبب اس کے مسائل کے لیے مناسب سپورٹ بالکل مفت ورڈپریس کی سائٹ پر دست یاب ہے، جہاں دنیا بھر سے ورڈپریس کے صارفین باہمی تعاون سے منٹوں میں آپ کے مسائل حل کر دیتے ہیں۔ ورڈپریس کا بلاگنگ ٹول جو پی ایچ پی میں بنایا گیا ہے، ایک مکمل آزاد مصدر پروگرام ہے، جسے بہ آسانی کسی بھی ویب سائٹ پر انسٹال کیا جاسکتا ہے۔ اگر آپ اپنی ویب سائٹ بلاگ بنانا چاہتے ہیں تو ورڈپریس ہی آپ کا اولین انتخاب ہونا چاہیے۔ پی ایچ پی میں بنائے جانے کی وجہ سے یہ ونڈوز اور لینکس دونوں طرح کی ہوسٹنگ پر چلایا جاسکتا ہے۔ اگر آپ ورڈ پریس پر اپنا بلاگ بنانا چاہتے ہیں ورڈ پریس کی ویب سائیٹ وزٹ کریں، جس کا لنک یہ ہے۔

https://wordpress.com/create-blog/

بلاگ بنانے کے لیے بہترین موضوعات

ویسے تو آپ اپنی دل چسپی کے مطابق اپنے پسندیدہ موضوع پر بلاگ لکھ کر اپنا شوق پورا کر سکتے ہیں لیکن اگر آپ بلاگ نویسی سے کچھ رقم بھی کمانا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی پسند کو پس پشت ڈال کر لوگوں کی پسند کا خیال رکھنا ہوگا۔ بہت سے لوگ بلاگ شروع کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں موضوع کا تعین کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ ہم آپ کو چند ایسے موضوعات کے بارے میں بتائیں گے جن پر لکھ کر آپ بلاگنگ کی دنیا میں اچھا نام کما سکتے ہیں۔

٭ صحت:

صحت کے موضوع پر لکھنا ہر کسی کے بس کا کام نہیں اگر آپ تھوڑی سی شُدبُد رکھتے ہیں تو اس موضوع کو اپنائیں۔ جیسے وزن گھٹانے کے نسخے اور فٹنیس ٹپس وغیرہ۔ اس موضوع پر آپ کو بے شمار اشتہارات ملیں گے اور مختلف کمپنیاں اپنے ادویات کی تشہیر کے لیے آپ سے رابطہ کر سکتی ہیں۔

٭تعلیم :

اگر آپ کا تعلق شعبہ تعلیم سے ہے یعنی آپ اُستاد وغیرہ ہیں تو آپ کے لیے اس موضوع پر بلاگ بنانا انتہائی فائدہ کا سودا ہوگا۔ تعلیم پر بلاگ نویسی کی بدولت جہاں ہزاروں طالب علموں کو فائدہ ہوگا وہیں آپ بھی خوب مالی منفعت حاصل کرسکتے ہیں۔

٭ آن لائن پیسے کمائیں:

گو کہ اس موضوع پر بلاگ نویسی سب سے زیادہ کی جاتی ہے مگر پاکستان میں اس موضوع پر بہت کم لکھا گیا ہے۔ اور اب آہستہ آہستہ لوگوں میں شعور آ رہا ہے اور وہ اس حوالے سے سرچ کر رہے ہیں۔ اگر آپ اس موضوع پر منفرد مضامین لکھ سکتے ہیں تو بہت کامیابی مل سکتی ہے۔

٭ ٹریول بلاگس:

یہ موضوع بہت ہی دل چسپ ہے۔ بہت سے ٹورسٹ پاکستان کا رخ کر رہے ہیں اور وہ اس حوالے سے سرچ کرتے ہیں کہ پاکستان میں کن جگہوں کی سیر کی جائے۔ اگر آپ سیاحت کے بارے میں تھوڑا بہت جانتے ہیں یا چند علاقوں کا ٹور لگا چکے ہیں تو اس موضوع کو اپنائیں۔ اس موضوع پر انگریزی میں لکھنا بہتر رہے گا اس طرح زیادہ سے زیادہ لوگ آپ کی ویب سائٹ پہ آئیں گے۔

٭ بیوٹی:

خواتین اور طالبات کے لیے اس موضوع پر بلاگ نویسی کرنا زیادہ بہتر رہے گا۔ اس موضوع پر پاکستان میں بہت کم لکھا گیا ہے۔ اگر محنت کی جائے تو بہت کامیابی ہوگی اور مختلف کمپنیاں اپنے مصنوعات کی تشہیر کے لیے آپ سے رابطہ کریں گی۔

٭کھانا پکانا:

اس موضوع پر بلاگ نویسی کرنا گھریلو خواتین کے لیے گھر بیٹھے رقم کمانے کی کئی آسان راہیں کھول سکتا ہے۔ اس وقت پاکستان میں کئی گھریلو خواتین اس موضوع پر بلاگ نویسی کر کے ٹھیک ٹھاک اضافی رقم کما رہی ہیں۔

٭ فاریکس ٹریڈنگ:

پاکستان میں بہت کم لوگ فاریکس ٹریڈنگ کے بارے میں جانتے ہیں لیکن اس موضوع پر بلاگ پڑھنے والوں کی تعداد کافی ہے اور جب کہ دوسرے ممالک سے ٹریفک کے امکانات بھی موجود ہیں۔ اگر آپ فاریکس ٹریڈنگ میں مہارت رکھتے ہیں تو یہ موضوع آپ کے لیے منافع بخش ثابت ہو سکتا ہے۔

٭کھیل:

انڈیا اور پاکستان میں سب سے زیادہ اس موضوع پہ سرچ کیا جاتا ہے خصوصاً جب ورلڈ کپ، ایشیا کپ، آئی پی ایل یا پی ایس ایل جیسا کوئی بڑا کرکٹ ٹورنامنٹ چل رہا ہو تو اس موضوع پر بلاگ پڑھنے والوں کا بڑا رش ہوتا ہے۔ اگر آپ کھیل میں دل چسپی رکھتے ہیں تو آپ اپنے شوق کو بلاگ لکھ کر آمدنی کمانے کا ذریعہ بھی بناسکتے ہیں۔

 ٭پراڈکٹ ریویو:

اس وقت ہر کوئی موبائل فون یا کوئی بھی چیز خریدنے سے پہلے گوگل پہ سرچ کر کے اس کے بارے میں معلومات اور ریویوز دیکھتا ہے۔ اگر آپ موبائل فون، لیپ ٹاپ، کیمرے اور دیگر چیزوں کی خصوصیات کے بارے میں معلومات رکھتے ہیں اور پرائس لسٹ بنا سکتے ہیں تو اس موضوع پر بلاگ نویسی کر کے آپ کو بہت کام یابی مل سکتی ہے۔

٭وائس بلاگ کیا ہے اور کیسے بنتا ہے؟:

اگر آ پ صحیح معنوں میں اپنے بلاگ کے قارئین کی تعداد بڑھانا چاہتے ہیں تو آپ کی آواز آپ کے لیے سب سے موزوں ذریعہ ہے، کیوں کہ جو لوگ آپ کو پڑھتے ہیں وہ آپ کو سننا بھی چاہتے ہیں۔ اور آپ کی آواز یقیناً آپ کے قارئین سے زیادہ آپ کے سامعین کی تعداد بڑھا دے گی۔ یہ کرنا کچھ مشکل کا م نہیں۔ ایسی بہت سی ویب سائٹس ہیں جو آپ کو نہ صرف وائس بلاگ نویسی کی سہولت دیتی ہیں بل کہ ان میں سے بہت سی ویب سائٹس تو آپ کو آپ کا اپنا ریڈیو اسٹیشن قائم کرنے کی سہولت بھی فراہم کرتی ہیں۔

mixlr.com کے نام سے ایک ایسی ویب سائٹ موجود ہے جو اپنے صارفین کو اعلیٰ معیار کی اسٹیریو آواز کی فراہمی یقینی بناتی ہے۔ اس ویب سائٹ کے ذریعے آپ اپنی ریکارڈ کی گئی فائل کو وقفے کے بعد اب لوڈ بھی کرسکتے ہیں۔ اس کی مدد سے آپ اپنا ایک مرکز بناسکتے ہیں۔ اپنے سامعین کے ساتھ بات کرسکتے ہیں اور فوری طور پر اپنے سامعین کا تاثر جان سکتے ہیں۔ ایک بہترین اور بالکل مفت وائس بلاگ بنانے کے لیے چند درج ذیل اقدامات کرنے ہوں گے۔

٭ سب سے پہلے اپنے ویب براؤزر کے ایڈریس بار میں www.mixlr.com لکھیے۔ ونڈو کھلتے ہی آپ Login اور Signin کا Optionدیکھیں گے۔ آپ Sign Up کے Option پر کلک کیجیے۔ یہاں یہ آپ کو دو اقسام کی سہولیات فراہم کرتا ہے، اگر آپ کے پاس Facebookکا اکاؤنٹ موجود ہے، تو فقط Sign Up with Facebookکے Option پر کلک کردیجیے، آپ کا اکاؤنٹ mixler  پر خود ہی بن جائے گا۔ اگر نہیں، تو دیے گئے فارم کو مکمل کیجیے اور اپنا اکاؤنٹ بنائیے۔

٭ Sign Upکرنے کے بعد آپ کا اکاؤنٹ بن جائے گا۔ اب آپ کے سامنے ایک نئی ونڈو خود ہی کُھل جائے گی۔ اس ونڈو پر موجود broadcastکے Option پر کلک کریں گے تو ایک ونڈو کھلے گی جو آپ سے یہ پوچھے گی کہ آپ mixler کو اپنے کمپیوٹر پر چلانا چاہتے ہیں یا اپنے موبائل پر۔ ڈیسک ٹاپ ایپلی کیشن آپ کو بیک وقت 3 چینلز سے وابستہ رہنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس کی مدد سے دنیا کے کسی بھی کونے سے آڈیو کے ذریعے رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔ آپ چاہیں تو اپنے ہی کمپیوٹر پر دو مائیک اٹیچ کرسکتے ہیں جب کہ آئی فون کے آپشن کو استعمال کر کے آپ نہ صرف اپنی آواز Broadcast کرسکتے ہیں بل کہ اپنے دوستوں کے ساتھ سن بھی سکتے ہیں اور چیٹ بھی کرسکتے ہیں۔ اینڈرائیڈ فون کی ایپلی کیشن جلد ہی آپ کے سامنے آئیں گی۔ ویب سائٹ اس سلسلے میں کام کر رہی ہے۔ اب آپ ونڈو میں موجود Download  for  Windows  کے Options  پر کلک کیجیے۔ آپ کا کمپیوٹر اس Program کو ڈاؤن لوڈ کرنا شروع کردے گا۔

٭ چند لمحوں میں ڈاؤن لوڈ مکمل ہوجائے گا۔ ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے Setup  Mixler آپ سے create a desktop icon  کے بارے میں پوچھے گا۔ اس کے آگے کلک کیجیے، تاکہ آپ کے پاس mixler پینل کا Icon آپ کے ڈیسک ٹاپ کی مین اسکرین پر نمایاں ہوسکے اور آپ جب بھی چاہیں اسے اپنی مرضی سے استعمال کرسکیں۔

٭ اب Panel آپ کے سامنے کھل چکا ہے۔ پینل میں موجود دائرے نما نقطوں پر کلک کرتے ہی آپ کا پروگرام شروع ہوجائے گا۔ لیجیے اب اپنی ریکارڈنگ مکمل کیجیے، اب نہ صرف اپنا وائس بلاگ ریکارڈ کرسکتے ہیں، بل کہ آپ ریڈیو اسٹیشن کے مالک بھی بن گئے ہیں۔ ریکارڈنگ مکمل ہونے کے بعد ان ہی دائرے میں نظر آتے نقطوں پر کلک کیجیے۔ اب mixler آپ سے پوچھے گا کہ کیا آپ اپنا پروگرام فوراً آن ایئر کرنا چاہتے ہیں یا کچھ وقفے سے؟ آپ اپنی مرضی کے مطابق Option کا انتخاب کیجیے۔ آپ کا شو ریکارڈ ہونے کے بعد آپ کی mixler کی ویب سائٹ کے اکاؤنٹ میں شامل ہوجائے گا اور اس کے لیے آپ کو باقاعدہ ایک لنک بھی دیا جائے گا، تاکہ آپ اس لنک کو مختلف سماجی ویب سائٹ پر شیئر کرسکیں۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کی ریکارڈنگ ابھی اتنی بہتر نہیں ہے کہ اسے شیئر کیا جائے یا اپنے اکاؤنٹ کا حصہ بنایا جائے، تو آپ ریکارڈنگ آڈیو کے Optionsمیں جاکر اس آڈیو کو منسوخ، تدوین، ڈاؤن لوڈ یا ایکسپورٹ وغیرہ کرسکتے ہیں۔ ایکسپورٹ ایک ایسا Optionہے جس کے ذریعے آپ اس آڈیو ریل کو دوسرے سوفٹ ویئر میں لے جاسکتے ہیں۔ مثلاً آپ اپنی آڈیو ریل کوSoundcloud,Dropbox,Audioboo,Mixcloudمیں لے جاسکتے ہیں۔

٭اس بات کا اطمینان کرلیجیے کے آپ کا ہیڈفون آپ کے کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ سے اٹیچ ہو۔ پہلا پینل جہاں speaker لکھا ہوا ہے وہاں ڈراپ ڈاؤن مینیو پر کلک کیجیے۔ اب بہت سے Option  آپ کے سامنے آجائیں گے۔ ریکارڈنگ کرنے کے لیے یہاں Microphone کو سلیکٹ کیجیے۔

٭ اب دوسرا پینل دیکھیے، جہاں آپ کو select source لکھا نظر آئے گا۔ ڈراپ مینیو کو اپنی پسند کے مطابق بدل دیجیے، یہ آپ کو پروگرام کے دوران دوسرے سافٹ ویئر سے اٹیچ ہونے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔Any input  کے ذریعے نہ صرف آپ دوسرے پروگرامز سے اٹیچ ہوسکتے ہیں بلکہ اپنے ہی کمپیوٹر پر دوسرا مائیکرو فون لگاکر اپنے ساتھی ہوسٹ کے ساتھ بیک وقت پروگرام بھی کرسکتے ہیں اور اگر آپ کسی قسم کا چینل اپنے پروگرام کے ساتھ استعمال کرنا نہیں چاہتے توselect source کے Option کو offکردیجیے۔ آپ Mixlr  پر تین پینل دیکھتے ہیں۔ ایک پلے لسٹ، دوسرا ایکسٹرنل سورس یا ان پٹ اور تیسرا مائیکرو فون آپ بیک وقت جس چینل کی آواز بڑھانا یا گھٹانا چاہیں یہ آپ پر منحصر ہے۔

٭ اب تیسرے پینل کی بات کرتے ہیں، جہاں open playlist لکھا ہوا ہے۔ اس پینل کے ذریعے آپ اپنے پروگرام کے دوران کسی بھی آڈیو لوکل فائل کو پلے لسٹ کی صورت میں چلاسکتے ہیں۔ آپ چاہیں تو یہ فائل بیک گراؤنڈ میں اپنا کام کرے گی۔ آپ کی پسند پر منحصر ہے کہ آپ بیک ٹو بیک میوزک بھی چلاسکیں۔ پینل میں جائیے Any List پینل میں ڈراپ مینیو میں جا کر Open Play Listپر کلک کیجیے۔ پینل کے نیچے +Add Sound  کا بار کھل جائے گا Add Sound پر کلک کیجیے اور اپنی پسند کا سونگ یا کسی بھی قسم کی آڈیو فائل یا فائلز کی لسٹ اپنے پروگرام میں Add کرلیجیے۔

٭اب آپ اپنی پسند کے مطابق ان فائلز کو چلاسکتے ہیں۔ کلک کرنے کے بعد جو فائلز ریڈ یعنی سرخ رنگ کا ICON ظاہر کرے گی اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ فائل چلے گی۔ آپ اپنے ماؤس کو ڈریگ کرکے اس لسٹ کو بدل بھی سکتے ہیں۔ اس کی ترتیب میں ردوبدل کرسکتے ہیں۔ ساتھ ہی رائٹ کلک کرکے بہ آسانی چلاسکتے ہیں اور روک بھی سکتے ہیں۔

 اسکائپ(Skype) کو وائس بلاگ میں تبدیل کریں

آپ اپنے پروگرام میں اسکائپ کے ذریعے اپنے دوستوں اور مہمانوں کو بلاکر بہ آسانی گروپ ڈسکشن اور بحث مباحثے پر مبنی پروگرام کرسکتے ہیں۔

٭اس کے لیے سب سے پہلے آپ اپنے اسکائپ سے آن لائن ہوجائیے اور ساتھ ہی اپنا Mixler کا پینل بھی کھول دیجیے۔

٭ اسکائپ کی پریفرنس preference میں جائیے۔ اسکائپ کے اوپر کلک کیجیے پھر ’’پروفائل‘‘ پر اور اس کے بعد Change Sounds پر کلک کیجیے۔

٭ایک ونڈو Skype Option کی آپ کے سامنے کھل جائے گی اب اس ونڈو میں Adio Setting پر کلک کیجیے۔

٭یہاں آپ دو اوپشنز نظر آئیں گے Speakers اور Ringing، ان دونوں کو ’’Speakers ’’پر سیٹ ہونا چاہیے۔

٭اس کے بعد Save پر کلک کیجیے اورSkype کے Option والی ونڈو کو بند کردیجیے۔

٭اب Mixler کے پینل پر جائیے۔ وہاں Selcet Source کے اوپر کلک کیجیے، کافی سارے Options آپ کے سامنے کھل جائیں گے۔ آپ (high Definition audio Micro phon) پر کلک کیجیے، جب کہ Any Input کا Option ’’Speakers‘‘ پر سیٹ ہونا ضروری ہے۔ اسکائپ پر کانفرنس کال کے ذریعے آپ ایک یا ایک سے زیادہ کالر کو ایک ہی وقت میں پروگرام میں ایڈ بھی کرسکتے ہیں۔
لنک

Share:

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا۔

آپکا شکریا

مشہور اشاعتیں

لائیک کے بٹن پر کلک کریں

تازہ ترین اشاعتیں

بلاگ آرکائیو

بلاگ آرکائیو