ANTI-ADBLOCK JS SYNC "" مکھن ٹو نیویارک ، فلائٹ پی کے 420 "" سے اقتباس ~ کنوز دل

قارہین! تصوف کے موضوع پر آپ کتابوں کی فرمائش کر سکتے ہیں

"" مکھن ٹو نیویارک ، فلائٹ پی کے 420 "" سے اقتباس

میں نے پاسپورٹ کو دودھ والی پولی تھین تھیلی میں ڈال کر سلیقے سے واپس بیگ میں رکھتے ہوئے اُس سے پوچھا کہ میرے باقی پاکستانی ساتھی کہاں ہیں ؟
" میں تمھاری سیکرٹری ہوں کیا ؟ اخلاقاً پہلے تمھیں میرا نام پوچھنا چاہیے " اُس کے لہجے میں میٹھا سا غصہ تھا .
نام تو تم نے بھی اب تک مجھ سے نہیں پوچھا ، میں نے بھی ترکی بہ ترکی جواب دیا
" جب مجھے تمھارے پاسپورٹ پر لگے اکلوتے ویزے کی خبر ہے تو کیا نام نہیں معلوم ہو گا ؟ تُم ای بیڈ Ebad ہو لیکن پاسپورٹ پر غلطی سے آ بیڈ Abad لکھا ہوا ہے ۔" اُس نے مجھے ایک سمت اشارہ کرتے ہوئے جواب دیا ۔ مجھے اب خوف سے زیادہ کچھ وی آئی پی ٹائپ فیلنگ ہونے لگی تھی ۔
میں نے اُس کے اشارے کی سمت دیکھا تو اپنے گروپ کے چند لوگ مجھے وہاں کھڑے نظر آئے لیکن وہ پورے انیس نہیں تھے ۔ دس گیارہ افراد لگ رہے تھے ۔
میں نے اُس سے پوچھا کہ یہ تو کم ہیں باقی کہاں ہیں ۔
" کم از کم پانچ گھنٹے تمھیں اُن کا انتظار کرنا پڑے گا ۔ تمھارے سات ساتھیوں کو روک لیا گیا ہے ، معمول کی بات ہے اور ہاں وہ " قناعت " کیا چیز ہوتی ہے ؟ اُسے اچانک یاد آ گیا ۔
" تھوڑا یا زیادہ جتنا مل جائے اُس کو کافی سے زیادہ سمجھنا ، قناعت ہوتی ہے " میں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ۔
تو اگر تمھیں مشکوک سمجھ کر ایئرپورٹ سے واپس بھیج دیا جاتا تو تمھیں کراچی سے دوحہ اور دوحہ سے نیویارک تک تھکا دینے والے سفر کے علاوہ کیا ملا کہ اپنی قناعت کے قصیدے گا رہے ہو ؟ اُس کے لہجے میں واقعی تجسس تھا
" وہ ہم مشرقی مرد کچھ شرمیلے ہوتے ہیں تو میں کُھل کر تو نہیں بتا سکتا لیکن امریکہ میں قدم رکھتے ہی کوئی انتہائی خوبصورت انسان خود آ کر یہ بتائے کہ وہ میرے بارے میں کتنا زیادہ جانتا ہے تو تُم سوچ بھی نہیں سکتی کہ ایک عام پاکستانی " نوجوان " اس صورتحال میں قناعت کے مارے خوشی سے پاگل بھی ہو سکتا ہے ۔" میں نے شرماتے ہوئے جواب دیا ۔

اب جو قہقہہ اُس کے حلق سے بلند ہوا وہ بہت بلند تھا ۔ 


اپنی دو باتوں کی اصلاح کر لو مسٹر ای بیڈ ، پہلی یہ کہ میں انسان نہیں ہوں اور دوسری یہ کہ تُم " نوجوان " نہیں ہو ، اُس کا لہجہ کچھ سرد اور پراسرار سا ہو گیا تھا ۔
تمھارا دوست فرحان تمھیں ڈھونڈ رہا ہے جاؤ میرا نام ایلینا ہے اور میں چاہتی ہوں کہ تُم جب پاکستان واپس جاؤ تو اپنے ہم وطنوں کو ضرور بتاؤ کہ امریکہ اور امریکی قوم کتنے عظیم ہیں ۔
اور ہاں " قناعت " سے کام لینا ، کہیں اگلی نماز میں جلدی ملاقات کی دعائیں نہیں شروع کر دینا ، اُس نے اپنی نارتھ فیس کی جیکٹ کی زپ بند کر کے اٹھتے ہوئے کہا ۔
" سر عباد ! آپ یہاں بیٹھے ہیں ، میں سمجھا آپ کو بھی روک لیا گیا ہے " یہ سر فرحان تھے ، جو اِس ٹور میں میرے ساتھ نہ ہوتے تو وہ دن اتنے خوبصورت نہ ہوتے اور جو میری تصویریں ہیں وہ بھی نہ ہوتیں 🙂
میں نے سر فرحان کی آواز سُنتے ہی گھبراتے ہوئے بینچ پر اپنے پہلو میں دیکھا تو وہاں میرا اتوار بازار سے خریدا گیا مٹیالے رنگ کا بیگ اکیلے بیٹھا میرا منہ چڑا رہا تھا 🙁
۔۔۔۔۔۔
عابی مکھنوی
* ایلینا انسان نہیں ، امریکی جننی ( جن کی مؤنث )
ہے
* بعض اوقات لوگ آپ سے دو میٹر فاصلے پر ہوتے ہیں اور آپ انہیں نیوز فیڈ میں تلاش کر رہے ہوتے ہیں 🙂



Share:

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا۔

آپکا شکریا

مشہور اشاعتیں

لائیک کے بٹن پر کلک کریں

تازہ ترین اشاعتیں

بلاگ آرکائیو

بلاگ آرکائیو