تصوف
جمال باری کے آئینے
انسان بدن و روح کا حسین مرکب ہے ،بدن کثیف مادے سے بنا
ہے،جبکہ روح لطیف ترین نور ہے۔اللہ تعالیٰ کی صفاتی تجلی کا پرتو ہے،اور اسی کے
سبب سے انسان اشرف المخلوقات ہے،اور اسی کے سبب سے اسے فنا نہیں ،بدن کی نشو ونما ،صحت
و حفاظت ،آرائش و آرام کے لئے رب العالمین کا ایک وسیع ترین کارخانہ حیات رواں
دواں ہے۔زمین اپنے تمام تر خزانے انسان کے قدموں
ڈھیر کرتی ہے،تو سواج چاند ستارے اپنی تمام تر توجہ زمین پر مرتکز کئے ہوئے
ہیں ۔یہ سب انسان کے ظاہر ی بدن کی خدمت
بجا لاتی ہیں ،جو روح کا مسکن ہے۔
روح کی نشونما ،صحت ،آرام و آرائش کے لئے اللہ کریم ایسے
ماہر حیات بھیجتے رہے ہیں ،جنہیں انبیاء
علیہ الصلوۃ والسلام کہا جاتا ہے ان ہستیوں کے سینے ان برکات سے لبریز ہوتے ہیں
،جو انسانی ارواح کے لئے دوا اور غذا کا کام دیتی ہیں ،جیسے روح ظاہری آنکھ کو
دکھائی نہیں دیتی ،ویسے ہی یہ برکات ظاہراً نظر نہیں آتی ،یہ دل سے دل کو پہنچ
جاتی ہیں ۔ان برکات سے روح کی صفائی کو "تصوف" کہتے ہیں ۔
آپ ﷺ کا دور رسالت
قیامت تک محیط ہے ،آج بھی روح کے ہر زخم کا مرہم آپ ﷺ کے قلب منور سے مترشخ
ہو رہا ہے۔ اسلامی تصوف اس قلب منیرﷺ کی
کرنوں کو اپنے دلوں میں اتارنے کا فن ہے ،اس فن کے ماہرین کو ہر دور میں "شیخ
" اہل اللہ یا صوفیاء کے نام سے جانا جاتا ہے۔ان کی صحبت میں بیٹھ کر اپنے قلوب کے زنگ اتارنے جاتے ہیں ،قلوب کو
صیقل کیا جاتا ہے ،اور اس قابل بنایا جاتا ہے کہ وہ ایسے آئینے بن جائے ،جن میں جمال باری مترشخ ہو۔
یہ مضمون ماہنامہ "المرشد" جنوری 2014ء ناشر سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ دارلعرفان منارہ " سے لیا گیا ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا۔