صوفیاء، فقہاء، محققین، مجتہدین
صوفیاۓ کرام فن طریقت و علم حقیقت و تصوف کے احکام باطنیہ میں مجتہد ہیں.
وہ حضرات احکام ظنیہ باطنیہ کا اسی طرح استخراج کرتے ہیں جیسے فقہا مجتہدین
بغیر نصوص صریحہ کے بعض احتمالات کی بناء پر محض اپنے ذوق سے احکام ظنیہ
ظاہرہ کا استنباط کرتے ہیں. صوفیاۓ کرام میں فقہاء مجتہدین کے مقابلے میں
ایک قوت زائد ہوتی ہے کہ وہ صاحب کشف و الہام ہوتے ہیں. فقہا محض ذاتی راۓ
سے مسائل کا استخراج کرتے ہیں اور یہ لوگ الہام و کشف کی روشنی میں. اور
کشف و الہام اعلام و اطلاع من اللہ ہوتی ہے اور یہ ظاہر ہے کہ اعلام من
اللہ محض ذاتی راۓ سے افضل ہے. جس طرح قیاس و راۓ کی صحت کا معیار یہ ہے کہ
کتاب و سنت کے مخالف نہ ہو، اسی طرح کشف و الہام کی صحت کا معیار بھی کتاب
و سنت کی موافقت ہے، بہرحال اس کی فوقیت مسلم ہے.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا۔