ANTI-ADBLOCK JS SYNC مہرنبوتﷺ والا پرچم اور تنظیم الاخوان ~ کنوز دل

قارہین! تصوف کے موضوع پر آپ کتابوں کی فرمائش کر سکتے ہیں

مہرنبوتﷺ والا پرچم اور تنظیم الاخوان

 مہرنبوتﷺ والا پرچم اور تنظیم الاخوان
فرمایا:-* میں حرمِ بیت اللہ شریف میں حاضر تھا۔ ہم طواف کے بعد سعی کر رہے تھے۔ کوہِ صفا پر کھڑے ہو کر بیت اللہ شریف کی طرف منہ کر کے دعا کی جاتی ہے۔ جب دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے تو میں نے دیکھا ایک نور کی تجلی بیت اللہ سے اٹھی ایک شعلہ لپکا باب الفتح کے اوپر جاکر وہ تجلی وہ شعلہ جو چھوٹا سا لپکا تھا ایسے پھیلتا گیا کہ پورا گلوب بن گیا روئے زمین کا پورا نقشہ بن گیا۔ اس پر کسی پُرنُور ہاتھ نے سبز جھنڈا لے کر گاڑھ دیا جس کے اوپر مہر نبوت تھی۔ جھنڈے کے درمیان میں مہرتھی جس پر لکھا تھا محمد الرسول اللہ میں نے اس سے یہ اخذ کیا کہ یہ ہرا جھنڈا اور اس میں مہر نبوت اس جھنڈے کو اٹھا کر روئے زمین پر اسلام کی عظمت منوانے کا حکم دیا جا رہا ہے۔
یہ میری سمجھ تھی،اسکا شعور ربِ کریم نےمجھےدیا اور میں نےسمجھا۔چونکہ مشاہدہ ذاتی تھا اور صاحبِ کشف اپنے کشف کےماننے کا مکلف ہوتا ہے جبکہ وہ حدودِ شرعیہ کے اندر ہو۔ یہ زمانے کی ضرورت کے بھی مطابق تھا کہ اس عہد میں ایسے لوگ جنہیں براہ راست کوئی حکم دینا محمد رسول اللہﷺ  پسند فرما لیں وہ تاریخ ساز لوگ ہوتے ہیں۔ یہ ایسے افراد ہوں گے جنہیں دیکھنے کے لئے آنے والوں کی آنکھیں بھی ترسا کریں گی کہ کاش ہم نے اس بندے سے ملاقات کی ہوتی، یہ زمانہ ہم نے دیکھا ہوتا، یہ معمولی بات نہیں ہے کہ اس دور کے کسی بندے، کسی فرد کو محمد الرسول اللہﷺ اتنا شرف بخشیں کہ انقلابِ زمانہ پر اس سے بات کرنا پسند فرمائی۔ آپ کیا سمجھتے ہیں اس شخص کو، وہ کیا سمجھتا ہے اس زمانے کے سلاطین کو، امراء کو، حکومتوں کو نظاموں کو؟ اس کے لیے کیا ہے سپر پاور کون امریکہ ہے؟ اور کون رشیا اور کون کوئی دوسرا ہے۔کوئی کافر طاقت، دنیا کی کوئی طاغوتی طاقت اس کے قدموں کی دھول کا مقابلہ بھی نہیں کر سکتی اور نہ ایسا شخص کسی کو پرِکاہ حیثیت دینے کے لئے تیار ہوتا ہے۔ آپ روئے زمین کی سلطنت ایسے شخص کے قدموں میں ڈھیر کردیں اسے وہ خاک عزیز ہوتی ہے جو محمد الرسول اللہﷺکے جوتوں کے تلووں کے ساتھ ہوتی ہے۔ اس کے مقابلہ میں اسے دنیا کی سلطنت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ میرا یہ ایمان ہے یہ مہرِ نبوت والا سبز جھنڈا انشاءاللہ اس ملک پر، اس سے باہر عالمِ اسلام اور عالمِ اسلام سے ہوتا ہوا اپنے زمانے کی پوری دنیا پہ پوری شان و شوکت سے لہرائےگا۔ اسے کوئی نہیں روک سکتا۔ یہ کسی فرد کی حکومت کے لئے نہیں ہے، یہ اللہ کی عظمت کے لئے ہے، یہ رسول اللہﷺ کے لائے ہوئے ضابطۂِ حیات کے لئے ہے اور خوش نصیب ہیں وہ لوگ، بڑے صاحبِ قسمت ہیں وہ لوگ جو اس کی ترویج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ یہ ان کی سعادت ہے۔ آپ سے میری گزارش ہے کہ اپنے اپنے نمبر بارگاہِ نبویﷺ میں بناؤ کہ تم نے کتنے لوگوں کو اس راستے پر آمادۂِ سفر کیا ہے، کس حد تک عمل سے ساتھ دیا ہے اللہ تمہارا گواہ ہے اور تمہاری وفاؤں پر مجھے کوئی شبہ نہیں۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ تمہاری وفائیں اپنے رسول اللہﷺ کے ساتھ مثالی ہیں۔ بتقاضائے بشریت جو ہم سے قصور ہو جاتے ہیں اللہ کریم درگزر فرمائے اور دنیا و آخرت کی رسوائی اور محرومی سے اپنی پناہ میں رکھے۔(قاسم فیوضات حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان رحمتہ اللہ علیہ)
Share:

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا۔

آپکا شکریا

مشہور اشاعتیں

لائیک کے بٹن پر کلک کریں

تازہ ترین اشاعتیں

بلاگ آرکائیو

بلاگ آرکائیو