اس وقت میرے سامنے ڈسپرین کی عام گولیاں ہیں۔ اس گولی کو دیکھنے کے دو پہلو ہیں ؛ پہلا یہ کہ "یہ گولی جسم میں کیا کرے
گی" اور دوسرا یہ کہ "جسم اس گولی کے ساتھ کیا کرے گا"
گی" اور دوسرا یہ کہ "جسم اس گولی کے ساتھ کیا کرے گا"
پہلی چیز کو دیکھنے کے لیے ہم دوائی کی "pharmacodynamics" کو دیکھتے ہیں۔ یعنی یہ دوائی جسم کے کس حصے یا یوں کہہ لیں کہ کس خلیے یا کس انزائم وغیرہ کے ساتھ جڑے گی، اور جڑنے کے بعد یہ کیا اثر پیدا کرے گی، اور اس کے پیدا کردہ اثر سے ہمیں کیسے ہمارا متعلقہ نتیجہ ملے گا۔
جیسے یہ ڈسپرین ایک خاص انزائم "cyclooxygenase" کے ساتھ جڑ کر اس کے کام کو روک دیتا ہے۔ اس انزائم کا کام prostaglandins نام کا کیمکل بنانا ہوتا ہے۔ یہ prostaglandins درد اور بخار وغیرہ کی وجہ بنتے ہیں۔ اس طرح ڈسپرین درد اور بخار وغیرہ کے خلاف کار آمد ہوتی ہے۔
مختلف ادویات کے کام کرنے کے مختلف طریقے ہوتے ہیں البتہ کچھ ایسے فیکٹرز ہوتے ہیں جو دوائی کے کام کرنے یا اسکی pharmacodynamics کے لیے مد نظر رکھے جاتے ہیں۔ جیسا کہ اگر وہ خلیوں پر جڑتی ہے تو کن ریسپٹرز کے ساتھ جڑتی ہے، ریسپٹرز کے ساتھ جڑ کر وہ agonist کے طور پر کام کرتی ہے یا antagonist کے طور پر۔ اور متعلقہ رزلٹ کے لیے اسکی کتنی potency اور afficacy درکار ہے۔ ساتھ ہی اس کا therapeutic index کتنا ہے یعنی یہ کتنی مقدار میں جاکر ٹاکسک بن جاتی ہے۔ یہ سب چیزیں ہم دوائی کی pharmacodynamics میں دیکھتے ہیں۔
تو pharmacodynamics میں ہم خاص قسم کی دوائی کا خاص مقدار میں جسم کے خاص حصے/ سسٹم پر اثر دیکھتے ہیں، یعنی سادہ الفاظ میں دوائی ہمارے جسم کے ساتھ کیا کر رہی ہے۔
جبکہ pharmokinetics میں ہم دیکھتے ہیں کہ جسم دوائی کے ساتھ کیا کرتا ہے۔ زیادہ تر ادویات (کچھ کو چھوڑ کر) خون میں شامل ہوتی ہیں۔ چاہے آپ کسی دوائی کو ڈائریکٹ خون کی نالی میں ڈال دیں (IV) یا جلد یا پٹھے میں انجیکشن لگا دیں یا کھا یا پی کر نظام انہضام میں پہنچا دیں، یا پھر کچھ اور طریقے جو اتنے عام نہیں۔
پھر خون کے ساتھ دوائی پورے جسم میں پھیل جاتی ہے اور خون ہے ساتھ گردش کرتے کرتے دوائی جگر میں پہنچتی ہے جہاں اس کی biotransformation کی جاتی ہے۔ جس میں سب سے بڑا کردار جگر کا ہوتا ہے اور اس کے علاؤہ کچھ حد تک گردے، نظام انہضام وغیرہ بھی شامل ہوتے ہیں۔
اس biotransformation کے عمل میں انزائمز کی مدد سے دوائی کی کیمائی ساخت کچھ یوں تبدیل کی جاتی ہے کہ اسے جسم سے نکالنا آسان ہو جائے۔ لیکن ہم کچھ ادویات نان ایکٹو حالت میں بھی دیتے ہیں، جو biotransformation کے بعد ہی اصلی ایکٹو حالت میں آتی ہیں۔
جو ادویات کھا کر نظام انہضام میں پہنچائی جاتی ہیں، وہ باقی خون میں شامل ہونے سے پہلے ہی جگر میں پہنچ جاتی ہیں اور عموماً ان کا ایک بڑا حصہ جسم میں پھیلنے سے پہلے ہی جگر کی biotransformation میں چلا جاتا ہے۔ (first pass effect)
اس biotransformation کے بعد دوائی کو جسم سے نکالنے کی باری آتی ہے۔ جس میں سب سے اہم کردار گردوں کا ہوتا ہے جو دوائی کو پیشاب کے راستے خارج کرواتے ہیں۔اس کے علاوہ جگر کچھ ادویات کو پاخانے کی طرف بھی بھیج دیتا ہے۔
اس دوران ہم دوائی کی ہاف لائف بھی دیکھ سکتے ہیں یعنی وہ خاص وقت جس دوران جسم میں موجود دوائی کی ادھی مقدار خارج ہو جاتی ہے۔ ہم دوائی کی bioavailability بھی دیکھ سکتے ہیں یعنی کتنی مقدار میں ہم نے دوائی کھا کر یا کسی اور طریقے سے جسم میں شامل کی اور اس مقدار کا کتنا فیصد ہمارے خون یا دوائی کے ٹارگٹ تک پہنچا۔
تو pharmokinetics میں ہم دوائی کی absorption, distribution, biotransformation, elimination, clearance وغیرہ دیکھتے ہیں۔
جیسے disprin کی زیادہ تر absorption ہماری چھوٹی آنت کے اوپر والے حصوں میں ہوتی ہے، جگر میں اسکی biotransformation کے بعد یہ salicylic acid میں بدلتی ہے، اور یہ salicylic acid گردوں کے ذریعے پیشاب میں خارج ہوتا ہے۔
ڈسپرین کی ہاف لائف تو 15 سے 20 منٹ ہی ہوتی ہے البتہ salicylic acid ایک سے دو گھنٹوں کی ہاف لائف رکھتا ہے۔
تو کوئی دوائی کتنی مقدار میں، کتنی دیر تک اور کس شکل میں جسم میں رہے گی یہ اس دوائی کے کام کرنے پر گہرا اثر رکھتا ہے اس لیے pharmokinetics اور pharmacodynamics ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔۔۔
ویسے ہوسکتا ہے یہ تحریر آپ میں سے بہت سے لوگوں کے سر کے اوپر سے گزر گئی ہو، اسے لکھنے کا میرا بھی کوئی خاص مقصد نہیں تھا، بس سامنے میز پر پڑے ڈسپرین کے پتے کو دیکھ کر بات سے بات نکالنے لگ گیا۔۔۔😀
#وارث_علی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا۔