تصوف
کے لئے نہ کشف و کرامات شرط ہے،نہ دنیا کے کاروبار میں ترقی دلانے کا نام
تصوف ہے،نہ تعویز گنڈوں کا نام تصوف ہے،نہ جھاڑ پھونک سے بیماری دور کرنے
کا نام تصوف ہے،نہ مقدمات جیتنے کا نام تصوف ہے،نہ قبروں پر سجدہ کرنے،ان
پر چادر چڑھانے اور چراغ چلانے کا نام تصوف ہے،اور نہ آنے والے واقعات کی
دینے کانام تصوف ہے،نہ اولیاء اللہ کو غیبی ندا کرنا،مشکل کشا اور حاجت
رواں سمجھنا تصوف ہے،نہ اس میں ٹھیکداری ہے کہ پیر کی ایک توجہ سے مرید کی
پوری اصلاح ہو جائے گی،اور سلوک کی دولت بغیر مجاہدہ اور بدون اتباع سنت
حاصل ہو جائے گی،نہ اس میں کشف و الہام کا صیح اترنا لازمی ہے،اور نہ وجد و
تواجد اور رقص سرور کا نام تصوف ہے۔یہ تمام چیزیں تصوف کا لازمہ بلکہ عین
تصوف سمجھی جاتی ہیں ۔حا لانکہ ان میں سے کسی ایک چیز پر تصوف اسلامی کا
اطلاق نہیں ہوتا ،بلکہ یہ ساری خرافات اسلامی تصوف کی عین ضد ہیں۔(دلائل السلوک)
تصوف وسلوک
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا۔