نیابتِ نبوت کا ذکر کرتے ہوئے حضرت
جؒی فرماتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ کی کامل اتباع کے بغیر ولایت کا تصور بھی نہیں ہو سکتا۔ یاد رکھیں
کہ نبوت نبیﷺ کی ذات کا وصف بن جاتا ہے لیکن ولایت ولی کی ذات کا وصف نہیں بنتی۔
ولایت مشروط رہتی ہے ہمیشہ اوصاف انسانی سے، اسی لئے نبی معصوم ہوتا ہے، اس سے خطا
ہو ہی نہیں سکتی اور ولی مکلف ہوتا ہے کہ جب کبھی وہ وصف چھوڑ دے گا جو ولایت کی
تعمیر کا سبب بنا تو ساری عمارت دھڑام سے گر جاتی ہے۔
قرآنِ حکیم کا انبیاء و رسل کی فضیلت
بیان کرنے کا اسلوب یہ نہیں ہے کہ کوئی نبی کسی نبی سے درجہ میں کم ہے۔ فَضَّلْنَا بَعْضَھُمْ
عَلٰی بَعْضٍم بعض کو بعض پر ہم نے فضیلت دی۔
سارے فضیلت والے ہیں اور بعض زیادہ فضیلت والے ہیں۔ اس سے علماء نے اخذ فرمایا ہے
کہ اللہ کے بندوں کا، اولیاء اللہ کا ذکر خیر ہو تو کبھی یہ مت کہو کہ فلاں ولی
اللہ درجے میں فلاں سے کم تھا۔ یہ قرآنی اسلوب نہیں ہے۔ ہاں یہ کہہ سکتے ہو کہ
سارے اچھے تھے، فلاں ان میں بھی بہت اچھا تھا۔ سب سے اللہ کی رحمتیں تقسیم ہوئیں،
سب نے اللہ کے بندوں کو ہدایت کا درس دیا لیکن فلاں بزرگ نے بہت اچھا دیا لیکن آپ
کسی کو کم نہیں کہہ سکتے کہ رب العٰلمین نے اس قانون کا لحاظ رکھا اور اپنے کسی
نبی کو کم نہیں کیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا۔